جناب اویسی صاحب بالقابہ و آدابہ کی خدمت میں

غیر مقلدوں کا اشتہار بخدمت جناب افغانی صاحب دوبارہ رفع الیدین نظر سے گزرا ‘پڑھ کر تعجب ہوا کہ کیا محبوب سبحانی شاہ جیلانی بھی رفع الیدین کے قائل ہیں ؟ دل میں بڑا غصہ آیا ۔ سیدھا غیر مقلدوں کی مسجد میں پہنچا اور حوالہ طلب کیا ۔ میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ انھوں نے شاہ جیلانی کی کتاب غنیۃ الطالبین کے تین نسخے نکالے اور مجھے حوالہ دکھا دیا۔ میں وہ حوالہ جناب کی خدمت میں پیش کر کے یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ آیا یہ حوالہ صحیح ہے یا غلط۔۔۔ اگر صحیح ہے تو ہم عمل کیوں نہیں کرتے؟پیر تو ہمارے ہیں ‘ ہم کیوں مخالفت کریں۔ اگر غلط ہے تو آپ غیر مقلدوں پر دعویٰ کیوں نہیں کرتے کہ انھوں نے ہمارے پیر پرجھوٹ باندھا ہے۔ جب آپ نے ان کے مولوی وحید الزمان پر جھوٹ باندھا تھا تو انھوں نے دعویٰ کر دیا ۔ آپ کو نہیں بخشا۔ آپ بھی معاف نہ کریں آپ بھی ضرور ان پر دعویٰ کریں۔ جو خرچہ ہوگا کمترین ادا کرے گا۔جواب یہ ہے
وَاَمَّا الْھَیْئاتُ فَخَمْسٌ وَ عِشْرُوْنَ ھَیْئۃً رَفْعُ الْیَدَیْنِ عِنْدَالْاِفْتِتَاحِ وَالرَّکُوْعِ وَ الرَّفْعِ مِنْہُ وَ ھُوَ اَنْ یَّکُوْنَ کَفَاہُ مَعَ مَنْکِبَیْہِ وَ اِبْھَامَاہٌ عِنْدَ شَحْمَتَیْ اُذُنَیْہِ وَ اَطْرَافُ اَصَابِعِہٖ مَعَ فُرُوْعِ اُذْنَیْہِ ۱ 
ترجمہ : نماز کی ہیئتیں پچیس ہیں۔ پہلی یہ ہے کہ نمازی نماز شروع کرتے وقت دونوں ہاتھ اٹھائے اور اسی طرح رکوع کو جاتے اور رکوع سے اٹھتے وقت دونوں ہاتھ اٹھائے۔ اٹھانے کا طریقہ یہ ہے کہ ہتھیلیاں کندھوں کے برابر ہوں اور انگوٹھے اور انگلیوں کے سرے کانوں کی لو اور منہ تک ہوں۔
۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۱(غنیۃ الطالبین عربی ۔ مصری صفحہ 4 یا غنیۃ الطالبین عربی اردو مطبوعہ کراچی ص 10 غنیۃ الطالبین اردو ترجمہ بنام تحفہ دستگیر مطبوعہ لاہور ص 21)