مفتی محمود اور اتحادیوں کے نام

مفتی محمود اور اتحادیوں کے نام

شہدائے تحریک کے معصوم خون کا پیغام

اتحادیو!

ہم نے جو سینے تان تان کر گولیاں کھائیں‘ ہم نے جو اپنے خون کو ارزاں کیا تو کس لیے ؟ کیا وہ اسلام کے لیے تھا یا تمھاری کرسیوں کے لیے ؟

اتحادیو!

جب بھٹو کا خونی ہاتھ تمھاری گردنوں کے گرد تھا‘ اپنے ظالم شکنجوں میں تمھیں Fix Upکرنے کو تھا ‘ تم نے اسلام کی دہائی دی ‘ ہم نے اسلام کی خاطر اپنا خون دے کر تمھاری جان بچائی ‘ اب تم الیکشن الیکشن کی رٹ لگاتے ہو‘ آخر یہ غداری کیوں ؟

سن لو!

یہ ہم سے ہی غداری نہیں ‘ اﷲ اور اس کے رسول ﷺ سے بھی غداری ہے اور ملک و قوم سے بھی ۔

اتحادیو!

ہم تو اپنا خون تمھارے سر چڑھا کر آ گئے ‘ آخر تمھیں بھی آنا ہے ‘ دیکھنا اس معصوم خون سے غداری نہ ہو۔!

اتحادیو!

اسلام کو پیٹھ نہ دکھاؤ‘ کرسیوں کا خواب و خیال چھوڑ دو ‘ اسلام کو نافذ کرواؤ ورنہ اﷲ کے ہاں تمھاری پیشانی ہوگی ‘ہمارا ہاتھ ہوگا۔

(فَیُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِیْ وَالْاَقْدَامِ O فَبِاَیِّ اَلآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ)[55:الرحمن:41-42]